وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد کا آپشن موجود ہے
تحریک عدم اعتماد کیلئے باربار سوچنے کی ضرورت ہے، کیونکہ اکثریت پہلے بھی ہمارے پاس تھی لیکن سینیٹ الیکشن میں کیا ہوا؟ سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان کی پریس کانفرنس
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 جون 2020ء) جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد کا آپشن موجود ہے، تحریک عدم اعتماد کیلئے باربار سوچنے کی ضرورت ہے، کیونکہ اکثریت پہلے بھی ہمارے پاس تھی لیکن سینیٹ الیکشن میں کیا ہوا؟ انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم تو پی ٹی آئی اور بلوچستان عوامی پارٹی کو جڑواں بہنیں سمجھتے ہیں۔
صوبائی اپوزیشن جماعتیں جب بیٹھیں گی، تو وہ سوچیں گی کہ کیا وہاں کوئی تبدیلی کے امکانات ہوسکتے ہیں؟ بنیادی جماعت یہ ہے کہ ہماری تحریک کے دوران کورونا وباء کا مسئلہ آیا، پھر سب نے دیکھا کہ جب کورونا کو عالمی وباء ڈکلیئر کردیا گیا تو ہم نے کہا کہ ہمارے مسائل سیاسی ہیں، لیکن کورونا کے خلاف ہمارے رضا کار حاضر ہیں۔ ہم نے تمام سیاسی سرگرمیاں معطل کردیں، مدارس بند کردیے، امتحانات روک دیے، مساجد کے حوالے سے ایس اوپیز طے کیے اس پر عمل کیا، لیکن جب ان سیاسی سرگومیوں میں تعطل کے باجود حکومت نے کچھ فیصلے کیے تو ہمیں بھی مجبوراً محدود پیمانے پر سیاسی سرگرمیاں شروع کیں۔
خیبرپختونخواہ، سمیت آج بلوچستان میں اور دوسرے صوبوں کی آل پارٹیزکانفرنس ہورہی ہیں۔ جب ہم صوبائی اے پی سیز مکمل کرلیں گے تو پھر مرکزی اے پی سی بلائیں گے۔ موجودہ حالات میں بھی عام آدمی کی ترجمانی کیلئے میدان میں آگئے ہیں، ہم آگے بڑھتے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد ایوان کے اندر اراکین کی تعداد پر لائی جاتی ہے۔ یہ تعداد ہمارے پاس پہلے بھی موجود ہے، اکثریت ہمارے پاس پہلے سے تھی لیکن سینیٹ الیکشن میں کیا ہوا؟ تاریخ کا ایک بدترین واقعہ ہوا ہے۔
آپشن تو ہے تو لیکن اس کو عملی جامہ پہنانے کیلئے باربار سوچنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتساب سیاسی ہتھیار ہے جو صرف اپوزیشن کیخلاف استعمال ہو رہا ہے۔ بی آر ٹی کیس التوا میں کیوں ڈالا جا رہا ہے، جبکہ احتساب صرف اپوزیشن کیلئے ہے۔ چینی کمیشن سے یہ کس قدرآرام سے نکل گئے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ اگر اسی طریقے سے کوئی اور سیاستدان، نوازشریف، شہبازشریف ، زرداری یا مریم نواز چلی جاتیں تو کیسے میڈیا کی دنیا میں حشر کیا جاتا؟ بی آر ٹی پر ہاتھ کیوں نہیں ڈالا جاتا؟ ملک میں غیر آئینی، غیر قانونی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں۔
خیبرپختونخواہ میں پی ٹی آئی کی حکومت نے خود ایک احتساب کمیشن بنایا تھا، جب خود اس کی گرفت میں آئے تو اس احتساب کمیشن کو ہی ختم کردیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں لاپتا افراد کو بازیاب کرانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ سی پیک میں بلوچستان کو نظر انداز کیا گیا۔ سی پیک میں بلوچستان کے منصوبوں پر عمل درآمد کیا جائے۔18ویں ترمیم سے متعلق حکومت کے بیانات تشویشناک ہیں۔
این ایف سی ایوارڈ میں کسی کمی کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کورونا روکنے میں ناکام ہے۔ ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اچھے طریقے سے اپنا کیس لڑا۔ ججز کو ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ بدنیتی پر مبنی ریفرنس کے خلاف کارروئی ہونی چاہیے۔
فیصلے سے عدالت کی توقیر میں اضافہ ہوا ہے۔اس موقع پربلوچستان نینشل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا کہ حکومت میں واپس نہ جانے کا فیصلہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا ہے، یہ فیصلہ فرد واحد کا نہیں۔
حکومت میں جانا اب میری ذات کے بس میں نہیں۔ حکومت بلوچستان کے مسائل حل کر دے، بی این پی تو کیا پھر پورا بلوچتسان پی ٹی آئی جوائن کرلے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا ساتھ ہی چھوڑدیا تو بیگانے کی شادی میں عبداللہ دیوانہ کیوں بنے؟ انہوں نے بلوچستان نینشل پارٹی واحد جماعت ہے جس نے ایسا کیا ہے۔
پارلیمانی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کسی نے ایوان میں حکومت سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہو۔ اختر مینگل نے کہا کہ ہم پہلے بھی حکومت کو وارننگ دیتے رہے۔ حکومت اگر بی این پی کی واپسی کیلئے واقعی ہی سنجیدہ ہے تو بلوچستان کے مسائل کو حل کرے۔
No-Confidence Movement Against The PM
Islamabad (Urdu Point newspaper latest. June 20, 2020) Maulana Fazlur Rehman, head of Jamiat Ulema-e-Islami Pakistan (JUI-F), has said that there is an option of no-confidence motion against the Prime Minister. ? He said in a press conference that we consider PTI and Balochistan Awami Party as twin sisters.
When the provincial opposition parties sit down, they will wonder if there is any possibility of change. The main party is that during our movement the issue of Corona epidemic came up, then everyone saw that when Corona was declared a global epidemic, we said that our problems are political, but our volunteers are present against Corona. We suspended all political activities, closed madrassas, stopped examinations, set up SOPs for mosques, but when the government made some decisions despite the stalemate in these political activities, we were forced to do so on a limited scale. Started political activities.
All-party conferences are being held today in Khyber Pakhtunkhwa, Balochistan and other provinces. When we have completed the provincial APCs, then we will call the central APCs. Even in the current situation, we have come to the field to represent the common man, we will move forward. He said that the no-confidence motion was brought against the number of members in the House. We already have that number, we already had the majority, but what happened in the Senate election? One of the worst events in history.
There is an option, but it needs to be thought through again and again to put it into practice. He said that accountability is a political weapon which is being used only against the opposition. Why the BRT case is being postponed, when accountability is only for the opposition. No one is going to ask the Chinese commission how comfortable it is. If any other politician, Nawaz Sharif, Shahbaz Sharif, Zardari or Maryam Nawaz left in the same way, how could there be annihilation in the world of media? Why BRT is not touched? Condemns unconstitutional, illegal arrests in the country.
In Khyber Pakhtunkhwa, the PTI government had set up an accountability commission, but when it came under its control, it abolished it. “We demand the recovery of missing persons in Balochistan,” he said. Balochistan was ignored in C-Pack. The plans of Balochistan should be implemented in the C-Pack. The statements of the government regarding the 18th amendment are worrisome.
No reduction in NFC Awards will be accepted. Maulana Fazlur Rehman said that the government has failed to stop Corona. Take concrete steps to eradicate locusts. Maulana Fazlur Rehman said that Justice Qazi Faiz Issa fought his case well. Attempts have been made to harass judges. Action should be taken against malicious references.
On the occasion, Balochistan National Party chief Sardar Akhtar Mengal said that the decision not to return to the government was the decision of the party’s central executive committee and not of an individual.
Going into government is no longer in my caste. If the government solves the problems of Balochistan, will the whole of Balochistan join the PTI? He said that if he left the government then why did Abdullah go crazy in the marriage of a stranger? He said that Balochistan National Party is the only party which has done so.
Never in parliamentary history has anyone declared disengagement from the government in the House. Akhtar Mengal said that we have been warning the government before. If the government is really serious about the return of the BNP, then it should solve the problems of Balochistan.