2 ہزار سال کی تاریخ میں کسی حکیم نے سینے کے انفیکشن کے لئے سنا مکی تجویز نہیں کی۔
معروف حکیم نے سنا مکی کو کورونا کا علاج سمجھنے والوں کے لئے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔
کورونا وائرس کے علاج کے لئے سوشل میڈیا پرعوام کی جانب سے دیسی ٹوٹکے آزمانے کے مشوروں میں بھی کمی نہیں اور آج کل ان مشوروں میں سرفہرست سنا مکی کے قہوے کا استعمال بتایا جارہا ہے۔
پاکستان میں سنا مکی کو کورونا کے علاج کے طور پر پیش کیا جارہا ہے لیکن حکماء کا کہنا ہے کہ 2 ہزار سالہ تاریخ میں سنا مکی کو کبھی بھی سینے کے انفیکشن کا علاج کرنے کیلئے استعمال نہیں کیا گیا۔
معروف حکیم آغا عبدالغفار کے مطابق 2 ہزار سال کی تاریخ میں کسی حکیم یا طبیب نے سینے کے انفیکشن کا علاج کرنے کے لئے سنا مکی کے استعمال کی تجویز نہیں پیش نہیں کی۔ کورونا وائرس کے علاج کے لئے سنا مکی کا علاج ایک احمقانہ فعل ہے۔ اور لوگوں کو اس سے پرہیز کرنا چاہئے۔
پاکستان میں سوشل میڈیا پر سنا مکی کے قہوے کو کورونا کا علاج قرار دئے جانے کے بعد اس کی قیمتیں بھی آسمان کو پہنچ گئیں ہیں۔ اس سے قبل سنا مکی کے پتے 300 روپے کلو ملتے تھے لیکن اب ہر شخص ان کی خریداری کر رہا ہے جس کے باعث اس کی قیمت 1500 سے 2 ہزار روپے فی کلو ہوگئی ہے۔
Translated in English
There is no shortage of suggestions on social media for the treatment of corona virus, and the use of coffee beans is one of the top advices these days.
In Pakistan, Sana Mickey is being touted as a cure for corona, but officials say that in 2,000 years of history, Sana Mickey has never been used to treat a chest infection.
According to the well-known sage Agha Abdul Ghaffar, in the history of 2,000 years, no sage or physician has suggested the use of Sana Mickey to treat chest infections. Mickey’s treatment for corona virus is a fool’s errand. And people should avoid it.
Prices have skyrocketed in Pakistan after Mickey’s coffee was declared a cure for corona on social media. Earlier, the price of Sana Mickey leaves used to be Rs. 300 per kg but now everyone is buying them, due to which its price has gone up to Rs. 1500 to 2000 per kg.