News

Pakistani volunteer involved in preventing corona virus

چین: کرونا وائرس کی روک تھام میں مصروف پاکستانی رضاکار

چینی میڈیا میں چھبیس سالہ پاکستانی طالب علم منصور عالم کی تعریف کی جا رہی ہے۔ یہ طالب علم رضاکارانہ طور پر گھر گھر جا کر لوگوں کو کرونا وائرس سے متعلق معلومات اور حفاظتی تدابیر سے آگاہی فراہم کر رہا ہے۔

چین کے ویاگانگ شہر میں رہنے والے ہالینڈ کے ڈینی فان ڈئیر میرین کا چینی اخبار شائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ”میں حیران تھا کہ ماسک کے پیچھے کوئی غیرملکی ہے اور وہ روانی سے انگلش بھی بول رہا ہے۔ مجھے بہت ہی مدد لی، ان معلومات سے، جو اس نے فراہم کیں۔‘‘ چائنا ڈیلی اخبار کے مطابق چھبیس سالہ منصور عالم گزشتہ چار برس سے چین میں ہیں لیکن وہ شنگھائی میں دو برس پہلے آئے تھے۔ وہ شیان جیاٹونگ یونیورسٹی سے ماسٹر کی ڈگری حاصل کر چکے ہیں اور ایک ٹیکنالوجی کمپنی میں ملازمت بھی کرتے ہیں۔

یکم فروری کو ویاگانگ کمیونٹی سروس نے اپنے شہریوں سے مدد کی اپیل کی اور رضاکاروں میں منصور عالم پیش پیش تھے۔ منصور عالم کا شائن نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ”میرے خیال سے رضاکارانہ طور پر خود کو پیش کرنا ایک اچھی بات ہے۔ اس دور میں ایک دوسرے کی مدد کرنا ضروری ہو چکا ہے۔ میں نہیں سمجھتا کہ میں کوئی خاص چیز کر رہا ہوں لیکن میرے خیال میں ہر کسی کو ایسے حالات میں یہی کرنا چاہیے۔ آخرکار ہم سب انسان ہی ہیں۔‘‘

منصور عالم کا کہنا تھا کہ وہ چین کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، ”چین نے مجھے اچھی تعلیم دی ہے، نوکری دی ہے، ایک لائف اسٹائل دیا ہے۔ یہ میرا فرض بنتا ہے کہ جب اس ملک کو میری ضرورت ہے تو میں اس کی مدد کروں۔‘‘

منصور عالم کمیونٹی ورک کے علاوہ ہوائی ہائی وے پر واقع گیلانگ چیک پوائنٹ پر بھی رضاکارانہ طور پر کام کرتے ہیں۔ یہ ہائی وے شنگھائی کو جیانگ سو صوبے سے ملاتی ہے۔ اپنی شفٹ کے دوران منصور چیک پوائنٹ پر لوگوں کو مدد فراہم کرتے ہیں، وہاں لوگوں کا بخار چیک کرتے ہیں اور وہ روانی سے چینی زبان بھی بول لیتے ہیں۔

شائن نیوز کے مطابق موسم بہار کے فیسٹیول کے اختتام پر سڑکوں پر رش بہت بڑھ چکا ہے، لوگ واپس اپنی ملازمتوں پر جا رہے ہیں، جس کی وجہ سے اس کام کے دوران منصور کو کھانے پینے یا ٹوائلٹ تک جانے کے لیے بھی کم ہی وقت ملتا ہے۔ لیکن منصور کا کہنا تھا، ”بہت سے پولیس اہلکار یہاں ہر روز کام کرتے ہیں۔ ہمیں بھی انہی کی طرح سوچنا چاہیے۔‘‘

منصور کا تمام خاندان پاکستان میں ہے اور وہ شنگھائی میں تنہا رہتے ہیں۔ ان کی والدہ ان کے صحت کے حوالے سے پریشان بھی ہیں لیکن منصور کے مطابق چینی حکومت انہیں اور ان جیسے دیگر غیرملکیوں کو تمام سہولیات فراہم کر رہی ہے۔


Automatic Translated By Google

Chinese media has praised Mansoor Alam, a 26-year-old Pakistani student. This student is volunteering to go home and provide people with information about the Corona virus and safety measures.

“I was surprised that there was a foreigner behind the mask and he was speaking fluent English,” Danny Phan Dierin, a Dutchman from Viagang City, China, told the Chinese newspaper Shine. I received a lot of help, from the information he provided. ”According to the China Daily newspaper, 26-year-old Mansoor Alam has been in China for the past four years but he came to Shanghai two years ago. He has a master’s degree from Shin Jiaotong University and also works at a technology company.

In addition to community work, Mansoor Alam also volunteers at the Gilang Checkpoint on the highway. This highway connects Shanghai with Jiangsu Province. During his shift, Mansoor helps people at check-points, checks people’s fever and speaks fluent Chinese.

According to Shine News, the rush on the roads has grown so much at the end of the Spring Festival, that people are going back to their jobs, making it less time for Mansour to eat or to go to the toilet. See you But Mansoor said, “Many policemen work here every day. We should think the same way. “

All of Mansoor’s family is in Pakistan and they live alone in Shanghai. His mother is also worried about his health, but according to Mansoor, the Chinese government is providing all facilities to him and other foreigners like him.

Saifullah Aslam

Owner & Founder of Sayf Jee Website

Leave a Reply

Back to top button
Close

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker