News

102 Hindus converted to Islam | Pakistan News Report

خاندان کے سیکڑوں افراد کئی دہائیوں سے مسلمان تھے جن کی دعوت پر اس گھرانے نے بھی اسلام قبول کرلیا، نومسلم خاندانوں اور ہندوبرادری کے درمیان مذہبی رواداری مثال بن گئی

ہندوؤں نے اجتماعی طور پر اسلام قبول کر لیا

بدین (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-04جولائی2020ء) 102 ہندوؤں نے اجتماعی طور پر اسلام قبول کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع بدین کے علاقے گولارچی میں ایک ہی خاندان کے تمام افراد دائرہ اسلام میں داخل ہو گئے ہیں جس کے بعد نومسلم خاندانوں اور ہندوبرادری کے درمیان مذہبی رواداری مثال بن گئی۔ اس حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ خاندان کے سیکڑوں افراد کئی دہائیوں سے مسلمان تھے جن کی دعوت پر اس گھرانے نے بھی اسلام قبول کرلیا۔
گھرانے کے ایک رکن نے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ تمام افراد نے اپنی رضا مندی سے اپنے بچوں سے سمیت محمدﷺ پر کلمہ پڑھا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم پہلے ہندو تھے، تب بھی آزاد تھے، اب مسلمان ہیں اور اب بھی آزاد ہیں، ہم نے کیس کے دباؤ میں آ کر اسلام قبول نہیں کیا، اس میں ہماری اپنی رضامندی شامل ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ محمد اسلم اس گھرانےکا سربراہ ہے جو کسان ہے اور قبول اسلام کے بعد جب وہ اپنے بچوں کے ساتھ نماز کے لیے جاتا ہے تو تمام لوگ اس کا گرمجوشی سے استقبال کرتے ہیں۔

اسلم کا کہنا تھا کہ دیگر باتوں کے علاوہ ہمیں اسلام میں مساوات اور برابری بہت زیادہ پسند آئی ہے، اسلام میں سب افراد ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کھاتے پیتے رہتے ہیں، یہ ہمارے لئے بہت بڑی بات ہے۔ اسی گاؤں کے ہندو مُکھیا کو اس گھرانے کے قبول اسلام پر کوئی اعتراض نہیں۔ گاؤں میں پہلے ہی ہندو مسلم مل کر رہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وطن عزیز میں اقلیتوں کے ساتھ جبر کا شائبہ تک نہیں۔
اس گاؤں کے ہر شخص کا کہنا ہے کہ پاکستان میں رہتے ہوئے انہیں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا، کوئی مسلمان ہو یا ہندو، اسے آزادی سے رہنے کی مکمل اجازت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلم نے کسی کی مرضی کے بغیر اپنے پورے خاندان سمیت اسلام قبول کیا ہے جو کہ نومسلم خاندانوں اور ہندوبرادری کے درمیان مذہبی رواداری مثال بن گئی ہے۔


Badin: 102 Hindus have converted to Islam en masse. According to details, all members of the same family have converted to Islam in Golarchi area of ​​Badin district of Sindh, after which religious tolerance between neo-Muslim families and Hindu community became an example. In this regard, it is further stated that hundreds of family members have been Muslims for decades at the invitation of which this family also converted to Islam. A family member said that all the people, including their children, had voluntarily recited the word of Muhammad. “We were Hindus before, we were free then, we are Muslims now and we are still free, we did not convert to Islam under the pressure of the case, it includes our own consent,” he added. According to media reports, Mohammad Aslam is the head of a family that is a farmer and after he converts to Islam, when he goes to pray with his children, everyone greets him warmly. Aslam said that among other things, we like equality and equality in Islam very much. In Islam, everyone eats and drinks together, this is a big thing for us. The Hindu chief of the same village has no objection to the family’s conversion to Islam. Hindus and Muslims already live together in the village. He says that there is no trace of oppression against minorities in the beloved homeland. Everyone in this village says that they do not face any difficulties while living in Pakistan, whether Muslim or Hindu, they are allowed to live freely. That is why Aslam has converted to Islam with his entire family without anyone’s consent, which has become an example of religious tolerance between neo-Muslim families and the Hindu community.

News Source: Urdu Point

Saifullah Aslam

Owner & Founder of Sayf Jee Website

Leave a Reply

Back to top button
Close

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker