News

India Also Forgot Diplomatic Etiquette – Report

بوکھلاہٹ کا شکاربھارت سفارتی آداب بھی بھول گیا

مودی سرکار کا نئی دہلی میں پاکستانی سفارت خانے کے نصف عملے کو واپس جانے کا حکم دیدیا، پاکستان سے اپنا نصف عملہ بھی واپس بلا لیا

نئی دہلی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔23جون 2020ء) بوکھلاہٹ کا شکاربھارت سفارتی آداب بھی بھول گیا، مودی سرکار کا نئی دہلی میں پاکستانی سفارت خانے کے نصف عملے کو واپس جانے کا حکم دیدیا، تفصیلات کے مطابق مودی سرکار چین اور نیپال کی جانب سے منہ کی کھانے کے بعد اس قدر بوکھلاہٹ کا شکار ہے کہ اب بھارتی حکومت نے نئی دہلی میں پاکستانی سفارت خانے کو کہا ہے کہ سفارت خانہ اپنا نصف عملہ پاکستان واپس بھیج دے۔
بھارت نے پاکستان سے اپنا نصف سفارتی عملہ بھی واپس بلا لیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بھارتی سفارت خانے کے دو افسران نے ایک پاکستانی کو اپنی گاڑی سے اسلام آباد میں ٹکر مار دی تھی جس کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا تھا اور پھر سفارتی قوانین کے مطابق انہیں رہا کردیا گیا تھا۔

اس کے بعد بھارت نے دنوں افسران کو بھارت واپس بلایا تھا۔ اب بھارت نے پاکستان سے آدھا سفارتی عملہ واپس بلا لیا ہے جبکہ پاکستانی سفارت خانے کو بھی اپنا ادھا عملہ واپس بھیجنے کا حکم دیا ہے۔

یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ اس وقت بھارت دنیا میں اکیلا ہوتا جارہا ہے اور شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ لداخ اور گلوان وادی میں چین نے بھارت کو ناکوں چنے چبوائے ہیں جبکہ اب بھی چین بھارت کی منت سماجت کے باوجود علاقے چھوڑنے پر راضی نہیں ہورہا اور دوسری جانب نیپال نے بھی بھارتی سرحد پر متنازع علاقوں کو نقشے میں ظاہر کردیا ہے جبکہ نیپال نے بھارتی ریاست بہار‘ پر بھی اپنی ملکیت کا دعویٰ کر دیا ہے۔
بہار میں اراضی کا دعوی کرتے ہوئے بھارتیوں کو پشتہ بندی کے کام سے روک دیا ہے۔نیپالی پارلیمان کے ایوان بالا کی جانب سے بھارتی علاقوں کو ملک میں شامل کرنے کے لیے ایک نئے سیاسی نقشہ کی توثیق کے بمشکل چار دن بعد میں نیپال نے ایک بار پر بھارت کے ساتھ اپنی بین الاقوامی سرحد کی تکرار کی ہے اور اس بار تنازع کا علاقہ بہار کے ساتھ نیپال کی سرحد ہے۔ نیپالی حکام نے حیرت انگیز طور پر بہار حکومت کے محکمہ آبی وسائل کے حکام کو سرحد پر پشتہ بندی سے متعلق کام شروع کرنےسے روک دیا ہے اور دعوی کیا ہے کہ یہ علاقہ ان کی سر زمین کا حصہ ہے۔ یپال نے ’لیپولیخ‘ کے سرحدی علاقے میں فوج تعینات کردی ہے


New Delhi (Urdu Point Latest Newspaper – June 23, 2020) Confused India also forgot diplomatic etiquette, Modi government ordered half of the staff of Pakistani embassy in New Delhi to return, according to details Modi government on behalf of China and Nepal The Indian government has now asked the Pakistani embassy in New Delhi to send half of its staff back to Pakistan.
India has also withdrawn half of its diplomatic staff from Pakistan. It may be recalled that a few days ago, two officers of the Indian embassy hit a Pakistani man with their car in Islamabad, after which he was arrested and then released according to diplomatic rules.

After that, India had called the officers back to India. Now India has withdrawn half of its diplomatic staff from Pakistan while the Pakistani embassy has also been ordered to send back half of its staff.

It is worth mentioning here that at present India is becoming lonely in the world and is suffering from severe confusion. In Ladakh and Gulwan valleys, China has chewed India up, while China is still not agreeing to leave the area despite India’s pleas. On the other hand, Nepal has also shown disputed areas on the Indian border in the map while Nepal He has also claimed ownership of Bihar.
Claiming land in Bihar, Indians have been barred from backtracking. Barely four days after the upper house of Nepal’s parliament approved a new political map to include Indian territories in the country, Nepal Bar has reiterated its international border with India, and this time the area of ​​contention is Nepal’s border with Bihar. Nepali authorities have surprisingly stopped officials from the Bihar government’s water resources department from starting demarcation work on the border, claiming the area is part of their mainland. Yapal has deployed troops in the border area of ​​Lipolikh


News Source: Urdu Point

Tags

Saifullah Aslam

Owner & Founder of Sayf Jee Website

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Close

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker